یہ سوال اب کسی ماہرِ معیشت کا نہیں رہا یہ سوال اب گلی کے نکڑ پر بیٹھے چائے فروش کا بھی ہے بس کے کنڈکٹر کا بھی اور اس ماں کا بھی جو بجلی کے بل کو دیکھ کر بچوں کی فیس کا حساب بدل دیتی ہے۔ سوال سادہ ہے مگر جواب خوفناک کہ کیا […]