ٹرمپ کی فلسطینی پاسپورٹ ہولڈرز سمیت مزید 7 ممالک پر سفری پابندی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سمیت مزید سات ممالک کے شہریوں کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگاتے ہوئے امریکی سفری پابندی میں توسیع کردی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے منگل کو کہا کہ صدر ٹرمپ، جنہوں نے امیگریشن کو محدود کرنے کے لیے طویل مہم چلائی ہے، غیر ملکیوں پر پابندی لگانے کے لیے آگے بڑھے ہیں جو امریکیوں کو ’دھمکانا‘ چاہتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اعلان میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ ریاست ہائے متحدہ میں ان غیر ملکیوں کو بھی روکنا چاہتے ہیں جو ’اس کی ثقافت، حکومت، اداروں یا بانی اصولوں کو کمزور یا غیر مستحکم کریں گے۔‘ امریکی صدر کا یہ اقدام شام میں دو امریکی فوجیوں اور ایک شہری کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا، جسے ٹرمپ نے طویل عرصے سے حکمران بشار الاسد کے خاتمے کے بعد بین الاقوامی سطح پر بحالی کے لیے منتقل کیا ہے۔ شامی حکام نے کہا کہ مجرم سکیورٹی فورسز کا رکن تھا جسے ’انتہا پسند اسلامی نظریات‘ کی وجہ سے برطرف کیا جانا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پہلے ہی غیر رسمی طور پر فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والوں کے سفر پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ وہ فرانس اور برطانیہ سمیت دیگر سرکردہ مغربی ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے خلاف اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ دیگر ممالک جن پر مکمل سفری پابندی عائد کی گئی ہے وہ افریقہ کے غریب ترین ممالک میں سے کچھ ہیں۔ ان میں برکینا فاسو، مالی، نائجر، سیرا لیون اور جنوبی سوڈان کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا کے لاؤس شامل ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ دوسرے افریقی ممالک کے شہریوں پر بھی جزوی سفری پابندیاں عائد کر رہے ہیں، جن میں سب سے زیادہ آبادی والے، نائیجیریا کے علاوہ سیاہ فام اکثریتی کیریبین ممالک بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ گذشتہ ہفتے ایک ریلی میں کہا تھا کہ امریکہ کو ناروے اور سویڈن جیسے ممالک سے تارکین وطن کو تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے حال ہی میں صومالیوں کو ایک سکینڈل کے بعد ’کوڑا کرکٹ‘ کے طور پر بھی بیان کیا جس میں صومالی امریکیوں نے مبینہ طور پر منیسوٹا میں فرضی معاہدوں کے لیے حکومت سے رقم نکالی۔ مزید پڑھ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) ٹرمپ نے پہلے ہی صومالیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ مکمل سفری پابندی پر باقی ممالک افغانستان، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، میانمار، سوڈان اور یمن ہیں۔ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ افغانوں کے خلاف پابندی کو مزید سخت بنا دیا، ایک ایسے پروگرام کو ختم کر دیا جس نے ان افغانوں کو لانے میں مدد کی جنہوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف جنگ لڑی تھی۔ انہوں نے ایسا واشنگٹن میں ایک افغان باشندے کی فائرنگ سے دو نیشنل گارڈز کو گولی مارے جانے کے بعد کیا تھا۔ جن ممالک میں نائیجیریا کے علاوہ جزوی پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان میں انگولا، انٹیگوا اور باربوڈا، بینن، ڈومینیکا، گبون، گیمبیا، آئیوری کوسٹ، ملاوی، موریطانیہ، سینیگال، تنزانیہ، ٹونگا، زیمبیا اور زمبابوے شامل ہیں۔ انگولا، سینیگال اور زیمبیا سبھی افریقہ میں امریکہ کے نمایاں شراکت دار رہے ہیں۔ سابق صدر جو بائیڈن جمہوریت سے وابستگی کے لیے ان تینوں ممالک کی تعریف کر چکے ہیں۔ اعلان میں وائٹ ہاؤس نے بلیک لسٹ میں شامل کچھ ممالک سے جرائم کی بلند شرح اور پاسپورٹ کے لیے معمول کے ریکارڈ رکھنے میں مسائل کا الزام لگایا۔ وائٹ ہاؤس نے ابتدائی طور پر نشانہ بنائے گئے ایک ملک، ترکمانستان کی طرف سے ’اہم پیش رفت‘ کا اعتراف کیا۔ وسطی ایشیائی ممالک کی قومیں ایک بار پھر امریکی ویزا حاصل کر سکیں گی، لیکن صرف غیر تارکین وطن کے طور پر۔ امریکہ امریکہ ویزا صدر ڈونلڈ ٹرمپ امیگریشن پابندیاں فلسطینی شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سمیت مزید سات ممالک کے شہریوں کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگاتے ہوئے امریکی سفری پابندی میں توسیع کردی ہے۔ اے ایف پی بدھ, دسمبر 17, 2025 - 07:30 Main image:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 16 دسمبر 2025 کو واشنگٹن، ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے مشرقی کمرے میں ہنوکا استقبالیہ کے دوران خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

دنیا type: news related nodes: ’تیسری دنیا‘ سے امریکہ کے لیے امیگریشن مکمل بند کر دیں گے: ٹرمپ امریکہ: رہوڈ آئی لینڈ کی یونیورسٹی میں فائرنگ سے دو اموات امریکہ نے 19 غیر یورپی ممالک کی تمام امیگریشن درخواستوں کو روک دیا ٹرمپ کی دھمکیاں، امیگریشن پالیسیوں کے خلاف احتجاج SEO Title: ٹرمپ کی فلسطینی پاسپورٹ ہولڈرز سمیت مزید 7 ممالک پر سفری پابندی copyright: show related homepage: Hide from Homepage