جنوبی ماسکو میں پیر کی صبح کار بم دھماکے میں ایک سینیئر روسی جنرل 56 سالہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف مارے گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ واقعہ جنگ کے خاتمے کے لیے میامی میں روسی اور یوکرائنی مندوبین کے الگ الگ مذاکرات کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ یوکرینی دارالحکومت کیف نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن روسی تفتیش کاروں نے کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا اس دھماکے کا ’یوکرینی سپیشل فورسز‘ سے تعلق تھا۔ یہ حملہ جنرلوں اور جنگ کی حامی شخصیات کے دیگر قتلوں کی طرح تھا جن کا یا تو دعویٰ کیا گیا ہے، یا بڑے پیمانے پر خیال کیا جاتا ہے کہ یوکرین کی طرف سے اس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ روسی جنرل سٹاف کے تربیتی شعبے کے سربراہ 56 سالہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف اس وقت مارے گئے جب ان کی کھڑی کار کے نیچے رکھا گیا بم جنوبی ماسکو کے ایک رہائشی کوارٹر میں پھٹ گیا۔ جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے ایک خستہ حال سفید کیا ایس یو وی کو دیکھا، جس کے دروازے اور پچھلی کھڑکی اڑ گئی۔ جائے وقوعہ کو سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا تھا اور تفتیش کار ملبے کو چھان رہے تھے۔ عینی شاہدین نے ایک زوردار دھماکے کی اطلاع دی۔ مقامی رہائشی، 74 سالہ تاتیانا نے اے ایف پی کو بتایا، ’ہمیں بالکل اس کی توقع نہیں تھی۔ ہم نے سوچا کہ ہم محفوظ ہیں اور پھر یہ ہمارے ساتھ ہی ہوتا ہے۔‘ 70 سالہ گریگوری نے کہا، ’کھڑکیاں کھڑکیں، آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ ایک دھماکہ تھا۔‘ مزید پڑھ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں اس کے ساتھ زیادہ سکون سے برتاؤ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ جنگ کی قیمت ہے۔‘ روس کی تحقیقاتی کمیٹی، جو بڑے جرائم کی تحقیقات کرتی ہے، نے کہا کہ وہ ’قتل کی تفتیش کے مختلف خطوط پر کام کر رہی ہے۔ ان میں سے ایک میں یوکرین کی خصوصی خدمات کی جانب سے جرم کی ممکنہ تنظیم بھی شامل ہے۔‘ وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر ان کی باضابطہ سوانح عمری کے مطابق، سروروف نے 1990 کی دہائی میں چیچنیا سمیت شمالی قفقاز میں روسی فوج کی مہمات میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے 2015-16 میں شام میں روسی افواج کی کمانڈ بھی کی۔ کریملن نے کہا کہ پیوٹن کو پیر کی ہلاکت کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا، جو میامی میں تین دن کی بات چیت کے بعد سامنے آئی۔ یوکرین کے مذاکرات کار رستم عمروف اور امریکہ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹ کوف نے اتوار کو ہونے والے مذاکرات میں ’پیش رفت‘ کو سراہا۔ روسی ایلچی کرل دمتریف نے بھی امریکی ٹیم سے ملاقات کی جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی شامل تھے۔ روس روس یوکرین جنگ فوج بم دھماکہ موت فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ واقعہ جنگ کے خاتمے کے لیے میامی میں روسی اور یوکرائنی مندوبین کے الگ الگ مذاکرات کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ انڈپینڈنٹ اردو سوموار, دسمبر 22, 2025 - 16:00 Main image:
ایک تفتیش کار 22 دسمبر 2025 کو جنوبی ماسکو میں کار دھماکے کے مقام پر کام کر رہی ہیں (اے ایف پی)
دنیا type: news related nodes: پوتن کی جانب سے برطرف کرنے پر روسی جنرل کی ’خودکشی‘ روسی فوج کے ساتھ لڑنے والے انڈین نے ہتھیار ڈال دیے: یوکرینی فوج روسی فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پوتن نے رائفل اٹھا لی ویگنر کا جنوبی روسی فوجی ہیڈ کواٹر پر قبضے کا دعویٰ SEO Title: ماسکو: کار بم دھماکے میں روسی جنرل کی موت copyright: show related homepage: Hide from Homepage