یہ مباحثہ ایک عام بحث نہیں تھا بلکہ اپنے اثرات کے اعتبار سے ایک غیر معمولی فکری واقعہ ثابت ہوا۔ موضوع تھا “ کیا خدا موجود ہے ؟” اور فریق تھے ایک طرف معروف ادبی و فکری شخصیت جاوید اختر، جو الحاد کی نمائندگی کر رہے تھے، اور دوسری طرف مفتی شمائل ندوی، جو خدا کے وجود کے حق میں فلسفیانہ اور عقلی دلائل کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔ میزبان کے منظم انداز اور حاضرین کے سنجیدہ سوالات نے اس گفتگو کو محض جذباتی مناظرہ بننے کے بجائے ایک فکری مکالمہ بنا دیا۔ اس بحث... Read more