نائیجیریا کی مسجد میں دھماکہ، سات اموات

عینی شاہدین اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق بدھ کو شمال مشرقی نائجیریا کے شہر مائیڈوگوری میں ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم سات افراد جان سے چلے گئے۔ کسی بھی مسلح گروہ نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جسے ملیشیا رہنما باباکورا کولو نے مشتبہ بم دھماکہ قرار دیا۔ مائیڈوگوری ریاست بورنو کا دارالحکومت ہے، جہاں برسوں سے جنگجو گروہوں بوکو حرام اور اس کی شاخ اسلامک سٹیٹ مغربی افریقہ پروونس کی بغاوت جاری ہے، تاہم خود شہر میں کئی برسوں سے کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق بم شہر کی گمبورو مارکیٹ میں واقع ایک بھری ہوئی مسجد کے اندر اس وقت پھٹا جب لوگ مغرب کی نماز کے لیے جمع تھے۔ مسجد کی انتظامی کمیٹی کے عہدے دار مالم ابونا یوسف نے دھماکے میں ہونے والی اموات کی تعداد آٹھ بتائی، اگرچہ حکام نے تاحال جانی نقصان کا سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے۔ ملیشیا رہنما باباکورا کولو نے کہا کہ سات افراد کی جان گئی ہے۔ ان کے مطابق شبہ ہے کہ بم مسجد کے اندر رکھا گیا تھا جو نماز کے دوران پھٹا، جب کہ بعض عینی شاہدین نے خودکش دھماکے کی بات کی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے افراد زخمی ہوئے، تاہم عینی شاہد عیسیٰ موسیٰ یوشاؤ نے بتایا، ’میں نے کئی متاثرین کو طبی امداد کے لیے لے جاتے دیکھا۔‘ واقعے کے بعد کی ویڈیوز میں ایک شخص کو خون میں لت پت  اور  لاشوں کو بظاہر چادر سے ڈھانپا گیا دکھایا گیا۔ ایک بین الاقوامی این جی او کی جانب سے مائیڈوگوری میں اپنے عملے کو بھیجی گئی سکیورٹی الرٹ، جسے اے ایف پی نے دیکھا، میں کارکنوں کو گمبورو مارکیٹ کے علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی۔ جان لیوا بدامنی مزید پڑھ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) اقوام متحدہ کے مطابق نائجیریا 2009 سے بدامنی کا سامنا کر رہا ہے، اس تنازعے میں کم از کم 40 ہزار افراد جان سے جا چکے ہیں اور شمال مشرقی علاقوں سے تقریباً 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ایک دہائی قبل عروج پر پہنچنے کے بعد تشدد میں کمی آئی ہے، لیکن یہ پڑوسی ممالک نائجر، چاڈ اور کیمرون تک پھیل چکا ہے۔ شمال مشرق کے بعض حصوں میں تشدد کے دوبارہ بڑھنے کے خدشات بھی سامنے آ رہے ہیں، جہاں باغی گروہ برسوں کی مسلسل فوجی کارروائیوں کے باوجود اب بھی جان لیوا حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مائیڈوگوری خود، جو کبھی رات بھر فائرنگ اور بم دھماکوں کا مرکز رہا، حالیہ برسوں میں نسبتاً پرامن ہے۔ یہاں آخری بڑا حملہ 2021 میں ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم ریاستی دارالحکومت میں تنازعے کی یاد دہانیاں کبھی دور نہیں ہوتیں، جہاں بڑی فوجی کارروائیوں کے مراکز قائم ہیں۔ فوجی پک اپس روزانہ شہر سے گزرتی ہیں، جن کے پچھلے حصوں میں بیٹھے فوجی گرم دوپہر کی دھوپ سے بچنے کے لیے ہیلمٹ پہنے ہوتے ہیں۔ شام کے اوقات میں چوکیاں اب بھی قائم ہیں، اگرچہ وہ بازار جو کبھی دوپہر کے وقت بند ہو جایا کرتے تھے اب رات گئے تک کھلے رہتے ہیں۔ دوسری جانب دیہی علاقوں میں بغاوت بدستور جاری ہے، اور تجزیہ کار اس برس جہادی تشدد میں اضافے کی وارننگ دے رہے ہیں۔ نائیجیریا مسجد بم دھماکہ نمازی عینی شاہدین کے مطابق بم شہر کی گمبورو مارکیٹ میں واقع ایک بھری ہوئی مسجد کے اندر اس وقت پھٹا جب لوگ مغرب کی نماز ادا کر رہے تھے۔ اے ایف پی جمعرات, دسمبر 25, 2025 - 11:00 Main image:

نائجیریا کے شہر مائیڈوگوری میں 24 دسمبر 2025 کو مسجد میں مغرب کی نماز کے دوران ہونے والے دھماکے میں زخمی ہونے والے بورنو سٹیٹ سپیشلسٹ ہسپتال میں زیر علاج ہیں (روئٹرز)

افریقہ type: news related nodes: نائیجیریا: آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے پیٹرول لوٹنے والے 70 افراد جان سے گئے نائیجیریا: مسلح افراد نے مزید 80 طلبہ کو اغوا کر لیا نائیجیریا: 'جنگل سے فرار ہونے کا سوچا تو یہیں مارے جاؤ گے' احمد عیسیٰ سے نائیجیریا حکومت کی پریشانی کی وجہ SEO Title: نائیجیریا کی مسجد میں دھماکہ، سات اموات copyright: show related homepage: Hide from Homepage