ایمانداری کی بات ہے کہ اگر میرے پاس اپنی زکوٰۃ‘ خیرات اور صدقات کی مانند ٹیکس کے طور پر سرکار کو ادا کی گئی اپنی رقم کو اپنی مرضی سے تقسیم کرنے کا مکمل طور پر نہ سہی‘ صرف ایک مد میں خرچ کرنے سے روکنے کا اختیار ہوتا تو میں اپنے ٹیکس ریٹرن کے گوشوارے میں لکھ دیتا کہ سرکار میری ٹیکس کی مد میں ادا کی گئی رقم کو جہاں مرضی آئے صرف کرے‘ تاہم اس رقم کو حکمرانوں کے اللوں تللوں‘ وزرا مشیروں کی مراعات اور سینیٹ و اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں اور سہولتوں پر خرچ کرنے کی اجازت ہر گز نہیں ہے۔... Read more