45 سے 50 وکلاء نے تشدد کیا ... ندیم نانی والی نے میری ڈھال بن کر مار کھائی، میری آنکھ سے نہ آنسو نکلا نہ معافی مانگی، رجب بٹ نے تشدد واقعے کی تمام تفصیلات بتا دیں