دنیا کے 10 ممالک نے غزہ میں ’انسانی صورت حال کے نئے سرے سے بگڑنے‘ کے بارے میں منگل کو ’سنگین تشویش‘ کا اظہار کرتے ہوئے صورت حال کو ’تباہ کن‘ قرار دیا اور اسرائیل سے فوری عمل کا مطالبہ کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، آئس لینڈ، جاپان، ناروے، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے وزرائے خارجہ نے برطانیہ کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا: ’جیسے جیسے موسم سرما شروع ہو رہا ہے، غزہ میں شہریوں کو شدید بارشوں اور گرتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ خوفناک حالات کا سامنا ہے۔‘ برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے منگل کو کہا تھا کہ اس نے دو درجن سے زیادہ انسانی تنظیموں، جن میں ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز اور کیئر بھی شامل ہیں، کو غزہ میں رجسٹریشن کے نئے قوانین کی تعمیل میں ناکامی پر کام کرنے سے روک دیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد حماس اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کو امدادی تنظیموں میں دراندازی سے روکنا ہے، تاہم ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ قواعد صوابدیدی ہیں اور متنبہ کیا ہے کہ نئی پابندی سے شہری آبادی کو نقصان پہنچے گا، جسے انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیل نے پوری جنگ میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہی ہے جبکہ اقوام متحدہ اور امدادی گروپوں نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ 29 دسمبر 2025 کو جنوبی غزہ میں المواسی پناہ گزین کیمپ میں ایک بے گھر فلسطینی خاتون عارضی پناہ گاہ میں کھانا تیار کر رہی ہیں (اے ایف پی) اس سال کے اوائل میں اسرائیل کی جانب سے اعلان کردہ نئے قوانین کے تحت امدادی تنظیموں کو اپنے کارکنوں کے ناموں کے اندراج اور غزہ میں کام جاری رکھنے کے لیے فنڈز اور آپریشنز کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل اور حماس نے غزہ پر اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی شدید اسرائیلی بمباری اور فوجی کارروائیوں کے بعد اکتوبر میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ مزید پڑھ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) اے ایف پی کے مطابق 10 ملکوں کے وزرائے خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’13 لاکھ لوگوں کو اب بھی فوری پناہ گاہ کی مدد کی ضرورت ہے۔ صحت کی نصف سے زیادہ سہولیات صرف جزوی طور پر کام کر رہی ہیں اور انہیں ضروری طبی آلات اور سامان کی کمی کا سامنا ہے۔ صفائی کے بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی سے سات لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہو گئے ہیں۔‘ وزرائے خارجہ نے کہا کہ وہ اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں جو غزہ میں خونریزی کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کی گئی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے طبی اور پناہ گاہوں کے سامان سمیت بعض درآمدات پر ’غیر معقول پابندیاں‘ اور کھلی سرحدی گزرگاہوں کو ہٹانا چاہیے۔ انہوں نے اسرائیل کی حکومت سے ’فوری اور ضروری‘ اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ بین الاقوامی این جی اوز غزہ میں ’پائیدار اور متوقع‘ طریقے سے کام کر سکیں۔ بیان میں کہا گیا: ’جیسے جیسے 31 دسمبر قریب آ رہا ہے، بہت سے قائم کردہ بین الاقوامی این جی او پارٹنرز کو اسرائیل کی حکومت کی نئی پابندیوں کی وجہ سے رجسٹرڈ ہونے کا خطرہ ہے۔‘ مصور یزید ابو جراد آنے والے سال 2026 کا ریت پر مجسمہ بنا رہے ہیں، جبکہ بے گھر فلسطینی 30 دسمبر 2025 کو وسطی غزہ میں دیر البلاح میں نئے سال کے آغاز کی تیاری کر رہے ہیں (اے ایف پی) بیان میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں سے غزہ میں اپنا کام جاری رکھنے اور ’دوہری استعمال کی سمجھی جانے والی درآمدات پر غیر معقول پابندیوں‘ کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا، جس میں طبی اور پناہ گاہ کا سامان شامل تھا۔ وزرائے خارجہ نے غزہ میں انسانی امداد کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے کراسنگ کھولنے پر بھی زور دیا۔ ایلنبی کراسنگ کے جزوی طور پر کھلنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ سامان کی نقل و حرکت کے لیے دیگر گزرگاہیں بند ہیں یا رفح سمیت انسانی امداد کے لیے سخت پابندیاں ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ’بیوروکریٹک کسٹمز کے عمل اور وسیع پیمانے پر سکریننگ تاخیر کا باعث بن رہے ہیں، جبکہ تجارتی سامان کو زیادہ آزادانہ طور پر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔‘ مزید کہا گیا کہ ’فی ہفتہ 4200 ٹرکوں کا ہدف ایک منزل ہونا چاہیے، جس میں یومیہ اقوام متحدہ کے 250 ٹرکوں کا مختص کرنا بھی شامل ہے۔ ان اہداف کو اٹھا لیا جانا چاہیے تاکہ ہم اس بات کا یقین کر سکیں کہ ضروری سامان درکار وسیع پیمانے پر پہنچ رہا ہے۔‘ غزہ پر اسرائیلی حملہ غزہ فلسطینی قحط وزرائے خارجہ دنیا کے 10 ممالک نے غزہ میں ’انسانی صورت حال کے نئے سرے سے بگڑنے‘ کے بارے میں منگل کو ’سنگین تشویش‘ کا اظہار کرتے ہوئے صورت حال کو ’تباہ کن‘ قرار دیا اور اسرائیل سے فوری عمل کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈپینڈنٹ اردو بدھ, دسمبر 31, 2025 - 09:30 Main image:
29 دسمبر 2025 کو جنوبی غزہ میں المواسی پناہ گزین کیمپ میں ایک بے گھر فلسطینی خاتون شدید سردی کے دوران سیلابی پانی میں سڑک پر چل رہی ہیں (اے ایف پی)
دنیا type: news related nodes: غزہ امن فورس کا حصہ بننے کو تیار ہیں اگر مینڈیٹ حماس کو غیر مسلح کرنا نہ ہو: اسحاق ڈار غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکہ کا عالمی کانفرنس کا ارادہ غزہ میں فوج بھیجنے سے متعلق اعتماد میں لیا جائے: اپوزیشن کانفرنس غزہ فورس میں شامل ہونے کا فیصلہ نہیں ہوا، فیلڈ مارشل امریکہ نہیں جا رہے: پاکستان SEO Title: غزہ میں صورت حال ’تباہ کن‘، اسرائیل راستے کھولے: 10 ممالک کا مشترکہ بیان copyright: show related homepage: Show on Homepage