مظفر آباد کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو اساتذہ راجہ وقار اور راجہ غضنفر افتخار شدید سرد موسم میں 420 کلومیٹر کا پیدل سفر طے کر کے لاہور پہنچے ہیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دے سکیں کہ انسانی حقوق کی پامالی اور بدامنی کس طرح دردِ دل رکھنے والوں کو تکلیف دے رہی ہے۔ اسرائیلی حملوں سے غزہ اور انڈین فوجی کارروائیوں سے کشمیر (انڈیا کے زیرِ انتظام) میں کئی دہائیوں سے نہتے اور پُرامن شہریوں پر ظلم و ستم ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ ان انسانیت سوز کارروائیوں کے خلاف دنیا بھر کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شہری اپنے اپنے انداز میں آواز اٹھانے کے ساتھ احتجاج بھی ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ عام شہری مظالم کے خلاف اظہارِ یکجہتی کا راستہ ہی اپنا سکتے ہیں۔ اسی طرح ان کشمیری اساتذہ نے پیدل طویل سفر کر کے عالمی سطح پر متاثرین کی تکلیف کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے۔ راجہ وقار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم نے غزہ اور کشمیر میں مظالم کے خلاف اپنا پُرامن احتجاج ریکارڈ کرانے اور عالمِ اقوام کی توجہ قیامِ امن کی طرف مبذول کرانے کے لیے کشمیر سے براستہ اسلام آباد لاہور تک پیدل سفر کیا۔ اس سفر کو طے کرنے میں ہمیں 10 دن لگے ہیں۔ ہم دونوں سرکاری سکول میں ٹیچر ہیں، لہٰذا مسلمان بھائیوں کے قتلِ عام اور ان پر حملوں کے درد میں امن پیدل مارچ کا ارادہ کیا۔ ہم نے جدید ٹیکنالوجی چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے یہ سفر طے کرنے کی تیاری کے لیے رہنمائی حاصل کی۔‘ مزید پڑھ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) ’ان ہدایات کے مطابق ہم نے تین ماہ تک روزانہ تین تین گھنٹے واک کر کے مشق کی تاکہ پیدل سفر یقینی بنایا جا سکے۔ اس کی تیاری کے لیے خوراک اور آرام کا بھی خیال رکھا۔ دورانِ سفر تین جوڑے جوتے استعمال کیے اور مختلف شہروں کا فاصلہ گوگل میپ سے دیکھ کر رات گزارتے رہے۔ یہ سفر ہم نے اپنی جیب سے اخراجات کر کے کیا ہے۔‘ راجہ غضنفر نے بتایا کہ ’یہ مارچ پیغامِ امن کو عام کرنے کے لیے ہے، غزہ اور کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے ہے، جو واضح طور پر غزہ اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے نام کیا جا رہا ہے۔ یہ مارچ دنیا کو یہ یاد دہانی ہے کہ انسانیت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور ظلم جہاں بھی ہو، اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہر زندہ ضمیر کی ذمہ داری ہے۔‘ ’یہ سفر ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ پیدل چلنا محض جسمانی ورزش نہیں بلکہ ایک فکری عمل ہے۔ یہ صبر سکھاتا ہے، استقامت پیدا کرتا ہے۔ یہ انسان کو اس کی اصل طاقت اور حوصلے سے روشناس کرواتا ہے۔ امن مارچ دراصل ایک متحرک درسگاہ ہے جہاں ہر قدم ایک سبق ہے اور ہر پڑاؤ ایک پیغام۔‘ راجہ غضنفر کے بقول، ’امن مارچ ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ جب الفاظ کم پڑ جائیں تو قدم بولنے لگتے ہیں اور جب نیت صاف ہو تو راستے لمبے نہیں لگتے۔ لہٰذا ہم اگلے مرحلے میں کراچی تک پیدل مارچ کریں گے اور اس وقت تک یہ جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک عالمی قوتوں کو یہ احساس نہ ہو کہ غزہ اور کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم بند ہونا چاہیے۔ وہاں کے مسلمانوں کو بھی مذہبی آزادیوں کے ساتھ مکمل آزادی حاصل ہو تاکہ انہیں بھی بنیادی انسانی حقوق میسر ہوں۔‘ غزہ پر اسرائیلی حملہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر امن جی پی ٹی راجہ وقار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم نے غزہ اور کشمیر میں مظالم کے خلاف اپنا پُرامن احتجاج ریکارڈ کرانے اور عالمِ اقوام کی توجہ قیامِ امن کی طرف مبذول کرانے کے لیے کشمیر سے براستہ اسلام آباد لاہور تک پیدل سفر کیا۔ ارشد چوہدری بدھ, دسمبر 31, 2025 - 16:15 Main image: پاکستان jw id: igvYo1mq type: video related nodes: صومالی لینڈ خودمختاری، فلسطینیوں کی بے دخلی نامنظور: پاکستان غزہ امن فورس کا حصہ بننے کو تیار ہیں اگر مینڈیٹ حماس کو غیر مسلح کرنا نہ ہو: اسحاق ڈار سعودی عرب اور یو اے ای کی یمن میں امن کوششیں قابل تعریف: پاکستان غزہ امن فورس پر ہمیں پاکستان کو ’مزید جواب‘ دینے ہوں گے: امریکہ SEO Title: غزہ، کشمیر میں امن: دو کشمیری اساتذہ کا لاہور تک پیدل امن مارچ copyright: show related homepage: Hide from Homepage